دریائے ٹوچی شمالی وزیرستان سے لوڈر کے ذریعے بجری لینے پر پابندی عائد۔ملکانان
شمالی وزیرستان: دریائے ٹوچی کے کنارے کھیلنے والے بچوں کی فریاد آخر کار سنی گئی۔بار بار حسوخیل قوم کے ملکان مشران سے اپیل کرتے تھے کہ لوڈرز جو بجری ریت اور پھتر لے جاتے ہے اس نے ہمارے سارے گراونڈ تباہ وبرباد کردئے ۔حسوخیل کے عیور سوشل ملکان نے ہرقسم کے لوڈرز پر پابندی لگادی صرف بیلچہ سے کام کرنے کی اجازت ہوگی ۔ اور ٹیکھداروں کے ساتھ کیا گیا معاہدہ منسوخ کردیا ۔جو انتہائ خوش ائند بات ہے اور انشاءاللہ ہم اپنے ملکان مشران سے ہمشہ ایسی نیک توقعات رکیھنگے۔ سپورٹس کھیلنے واے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ دریائے ٹوجی ہمارے سویمینگ پول بھی ہے ۔پارک بھی ہے اور سب سے اہم سپورٹس کمپلیکس جو چھوٹے بچے اور جوانوں کی 20 گراونڈز ہیں ۔جو انتہائ مشکل سے اپنی مدد اپنی تحت تیار کی جاتی ہیں ہر چیز کے فائیدے بھی اور نقصانات بھی۔کرش والے جو پیسے قوم کو دیتے ہے وہ 60ہزار سالانہ جو روزانہ 164 روپے بنتا ہے اور ایک ڈبہ 20روپے کماتا ہے۔
ٹوچی لوڈرز کی وجہ سے گہرائ زیادہ ہونے کی وجہ سے ابپاشی نظام تباہ ۔نہر اوپر اور پانی نیچے ۔
ابادی کو نقصان والی خان ڈانگہ زندہ میثال ہے
کرش پلانٹ عیر قانونی ہیں کیونکہ ابادی میں اسکا لگانا ماحول متاثر ہوتی ہے ۔جو ماحولیاتی الودگی کا سبب بن جاتی ہے اور حسوخیل میں کرش پلانٹ لگانا محکمہ ماحولیات کے خلاف ہے اور سب سے اہم کھل کے میدان متاثر ہوئے جو نوجوان نسل کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا۔کیونکہ کھیل کھود انسان کو نشہ وغیرہ دور رکھتا ہے