دہشت گرد دہشت گرد۔اسلامی جمعیت طلباء دہشت گرد۔متحدہ طلباء محاذ کے نعرے
عمر وزیر
جرگہ نیوز آن لائن اسلام آباد ) آج اسلام آباد پریس کلب کے سامنے مختلف طلباء تنظیموں پر مشتمل متحدہ طلباءمحاذ نے اسلامی جمعیت طلباء کے پت تشدد رویے کے خلاف مظاہرہ کیا۔مظاہرے کے دوران طلباء نے دہشت گرد دہشت گرد اسلامی جمعیت طلباء دہشت کے نعرے بھی لگادیے۔اور انتظامیہ سے درخواست کی کہ اسلامی جمعیت طلباء کے خلاف فوری طور پر کاروائی کی جائے۔
طلباء نے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ
ین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں پرامن طلباء پر حملہ کرنے والے شدت پسند عناصر کو
گرفتار کیاجائے: متحدہ طلباء محاذ
اسلام آباد: اسلامک یونیورسٹی کے طلباء نے مطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی گٹھ جوڑ سے چند شرپسند و تعلیم دشمن عناصر آئے روز کیمپس میں ملک کے مختلیف علاقوں سے آئے ہوئے طلباء کو حراساں کرتے رہتے ہیں۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا تھا جس میں جمعیت طلباء اسلام، پشتون سٹوڈنٹس کونسل، گلگت سٹوڈنٹس کونسل، سرائیکی سٹوڈنٹس کونسل، پنجاب سٹوڈنٹس کونسل، کشمیر سٹوڈنٹس کونسل، پاکستان سٹوڈنٹس موومنٹ، پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن، انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن، پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن، پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن، دیر سٹوڈنٹس سوسائٹی، وزیرستان سٹوڈنٹس سوسائٹی، مروت سٹوڈنٹس سوسائٹی، بنوں سٹوڈنٹس سوسائٹی و دیگر طلباء نے شرکت کی۔
اس موقع پر طلباء تنظیموں کے نمائندوں نے کہا کہ اسلامک یونیورسٹی کی انتظامیہ طلباء کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ ایک شدت پسند تنظیم کے عناصر جو کہ متعدد مقدمات میں پولیس کو مطلوب ہیں، ہر روز طلباء پر حملے کرتے رہتے ہیں، انھوں نے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد انتظامیہ کے نگرانی میں پورے یونیورسٹی کا سرچ آپریشن کیا جائے اور جو طلبہ مقدمات میں نامزد ہیں انکو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔
اسلامی جمیعت طلبہ پر یونیورسٹی میں مکمل پابندی عائد کی جائے اور حملہ آوروں کے خلاف فی الفور ڈسپلنری کاروائی یعنی ایکسپل کرکے ان کے داخلے پر یونیورسٹی میں مکمل پابندی عائد کی جائے۔
3 جنوری کو طلباء پر حملے کے وقت انتظامیہ کے وہ اہلکاروں جو اس واقعے کے وقت نہ صرف خاموش تماشائی بنے رہے بلکہ حملہ آوروں کے سہولت کار بنے، اپنی قانونی ذمہ داری نبھانے میں سنگین غفلت برتی ان کے خلاف باضابطہ کاروائی کی جائے۔
انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ طالب علموں کو حفاظت فراہم کرے، خوف کی فضاء کو ختم کرے اور یہ امر یقینی بنائے کہ آج کے بعد یونیورسٹی کے حدود میں اگر کسی بھی طالب علم کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا یا اسے زد و کوب کیا گیا تو صدر یونیورسٹی اور دیگر انتظامیہ ذمہ دار ہونگے۔
یونیورسٹی کے سیکورٹی انتظامات اسلام آباد انتظامیہ کے حوالے کی جاۓ۔
اس واقعے کے سی سی ٹی وی فوٹیچز اور انٹرنل انکوائری رپورٹ کو پبلک کیا جائے۔یاد رہے کہ 3 جنوری کو انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام
آباد میں متحدہ طلباء محاذ کے زیر انتظام امن واک کا انعقاد کیا گیا جس پر اسلامی جمعیت طلبہ نے ڈنڈوں، سریوں اور آہنی مکوں سے حملہ کیا اور اس تشدد کے نتیجے میں متعدد طلبہ شدید زخمی ہوئے۔
مختلف طلبہ تنظیموں نے انتظامیہ کی طرف بدانتظامی کا مظاہرہ اور مجرمانہ غفلت کے خلاف ایک پیس واک منعقد کیا تھا واک کا مقصد یونیورسٹی میں ہونے والے مختلف بدانتظامیوں کی طرف توجہ دلانا اور متوازی انتظامیہ کی نشاندہی کرانا تھا لیکن اسلامی جمعیت طلبہ کے غنڈہ گردوں نے قاتلانہ حملہ کرکے متعدد طلبہ کو زخمی کردیا تھا۔