جنوبی وزیرستان میں ملکانان کی طرف سے گھروں کو مسمار کرنے اور بولنے پر پابندی لگانے کے حوالے سے شو
قبائلی اضلاع خصوصاً جنوبی وزیرستان میں لوگوں کے گھروں کو مسمار کرنے کا رواج،صحافیوں پر بولنے کی پابندی عائد کرنے،صحافیوں ،سیاسی لوگوں،سوشل ایکٹیوسٹ سےقومی جرمانے لینے پر وہاں کے پولیس ڈی پی او شوکت علی اور حکومتی مشینری کی خاموشی کے حوالے سے خصوصی لائیو شو۔میرے والدسے بھی 190000بطور جرمانہ لیا ہے۔میںرا جرم یہ تھا کہ میں گھروں کو مسمار کرنے کے عمل خلاف آواز اٹھائی تھی۔ساوتھ وزیرستان میں ڈی پی او امن امان کی بحالی سے زیادہ انگوراڈہ گیٹ،راغزئی،تنائی چیک پوسٹ میں زیادہ دلچسپی لیتاھے۔عام عوام کو تحفظ دینے میں کوئی دلچسپی نہیں۔ڈی پی او شوکت علی غیر سنجیدہ بندہ ہے۔صرف ٹائم گزار رہا ہے۔وہاں کے لوگوں نے ریاست کے اندر ایک اور ریاست قائم کر رکھاہے۔کرکنڑہ زمینی تنازعہ میں بھی لاپتہ تھے۔صرف فوٹو سیشن کیلیے آتے تھے بعد میں غائب ھوجاتے تھے۔ڈی پی او صاحب کو فوری طور پر تبدیل کیا جائ