سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے ممبر قومی اسمبلی علی وزیرکو نااہل کرانے کیلیےالیکشن کمیشن کواپنے سفارشات بیجھ دیے
اسلام آباد۔جرگہ نیوز آن لائن )ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ممبر قومی اسمبلی و مرکزی رہنما پشتون تحفظ موومنٹ علی وزیر کو نااہل قرار دینے کیلیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اپنے سفارشات بیجھ دیے ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق ممبر قومی اسمبلی علی وزیر کی نااہلی کیلیے ریفرنس ہمیں جمعرات والے دن موصول ہوچکاہے۔انہوں نے بتایا کہ قانونی کاروائی کے بعد ریفرنس کو چیف الیکشن کمیشنر آف پاکستان سکندر مرزا کے پاس بیجھا گیاہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علی وزیر کے خلاف آرٹیکل 63 کے تحت قانونی کاروائی کی جائے گی۔آرٹیکل63 کے مطابق اگرقانون ساز ادارے کا کوئی بھی شخص ریاستی اداروں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کریں گے تو اس کے خلاف آرٹیکل 63 کے تحت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔آرٹیکل 63 کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کو یہ اختیار حاصل ہے کہ اگر قانون ساز ادارے کا کوئی بھی رکن اگر ریاستی اداروں کے خلاف ناازیبا الفاظ استعمال کرنے کا مرتکب پایا گیا تو الیکشن کمیشن آف پاکستان اس کو نااہل کرسکتاہے۔
ممبرقومی اسمبلی و مرکزی رہنما علی وزیر پر ریاستی اداروں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے ،آئین توڑنے اور ملک کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے الزامات ہیں۔
خیال رہے کہ ممبر قومی اسمبلی علی وزیر 2018 کے الیکشن میں ضلع جنوبی وزیرستان حلقہ این اے 50 سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوچکاہے۔ممبرقومی اسمبلی منتخب ہونے کے بعدبھی علی وزیرنے پشتون تحفظ موومنٹ کے مختلف جلسے جلوسوں میں شرکت کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہواہے۔جس کے باعث ان پر ریاستی اداروں کی طرف سے اکثر الزام بھی لگایےجاتےہیں۔ کہ علی وزیر نے ریاستی اداروں کے خلاف سخت گیر موقف اپنا یا ہواہے۔وقتاًفوقتاً وہ ریاستی اداروں کے خلاف انتہائی سخت اور نازیبا الفاظ ادا کرتے ہیں،جو کہ ریاستی اداروں کی توہین ہیں۔اور علی وزیر کے الفاظ اور جملے آئین توڑنے اور ریاستی اداروں کی توہین کرنے کے زمرے میں آتے ہیں۔
اس سے قبل بھی علی وزیر خڑکمر واقعے کے خلاف ایف آئی آر میں گرفتار کیا گیا ہے۔کچھ عرصہ قبل علی وزیر کو پشاور سے گرفتار کیا گیا ہے۔وہ اس وقت کراچی کے جیل میں قید ہے۔ان پر کراچی میں ہونے والے جلسے کے دوران ریاستی اداروں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے کا الزام ہے۔علی وزیر پر سندھ پولیس کی طرف سے ایف آئی آر کاٹی گئی ہے۔آج کل وہ سندھ میں مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔