اسٹریلیا نےہزارہ کمیونیٹی کو پناہ دینے کی پیشکش کی۔لیکن ہم نےپاکستان میں رہنے کوترجیح دی۔انٹرویو
اسلام آباد ۔جرگہ نیوز آن لائن) سانحہ مچھ میں 11 افراد کو ذبح کرنے کے بعد اگر ایک طرف ہزارہ کمیونیٹی کوئٹہ میں احتجاج کررہی ہے۔تو دوسری طرف ملک کے مختلف شہروں میں بھی احتجاجوں اور ہزارہ کمیونیٹی کے ساتھ اظہاریکجہتی کا سلسلہ جاری ہے۔
آج جمعے والے دن اسلام آباد کے ڈی چوک میں بھی سانحہ مچھ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔جس میں کثیر تعداد کے لوگون شرکت کی۔مظاہرین میں موجود لوگوں نے جرگہ نیو کو بتایا کہ ہم مظلوم اور دہشت گردی کے متاثر لوگ ہے۔ہم اپنی جان کی حفاظت چاہتےہیں۔جبکہ وزیراعظم عمران خان ہمیں کہہ رہاہے کہ مجھے بلیک میل کیا جارہاہے۔
مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ وزیراعظم عمران کان کو فوری طور پر کوئٹہ جانا چاہئے تھا۔وہاں کے لوگوں پر دست شفقت رکھنا چاہئے تھا۔مظاہرے میں موجود ایک شخص نے جرگہ نیوز کو بتایا کہ عرصہ دراز سے کاالعدم تنظیمیں کوئٹہ میں دہشت گردی پھیلارہاہے۔لیکن ریاست دہشت گردوں کو گرفتار کرنے اور دہشت گردی کی رکتام میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی بے شمار واقعات ہوچکے ہیں۔جس میں ہزارہ کمیونیٹی کے لوگون کو بے دردی کے ساتھ قتل کیے گئے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہزارہ کمیونیٹی نے ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ہم محب وطن لوگ ہے۔اسٹریلیا کی حکومت نے ہزارہ کمیونیٹی کو اسٹریلیا آنے کی دعوت بھی دی تھی۔لیکن ہزارہ کمیونیٹی نے وفاداری کا ثبوت دیتے ہوئے پاکستان میں مشکل زندگی گزارنے کو ترجیح دی۔