حکومت کی طرف سے مہمند ماربل پر بے تحاشہ ٹیکس لگانے کے خلاف لوگ سڑک پر نکل آئے۔
ایم این اے اور اسسٹنٹ کمشنر کی طرف سے یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کیا۔
قبائلی ضلع مہمند میں گزشتہ دس دنوں سے ماربل ٹیکس کو تین ہزار سے 15 ہزار کرنے کے خلاف احتجاج جاری۔ماربل کان،ٹرانسپورٹ بند۔ہزاروں لوگ بیروزگاری ہوگئے۔پشاور سے باجوڑ جانے والی سڑک کو آمدورفت کیلے بند کردی گئی تھی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے ایم این اے نےفوری طور پر مسئلہ حل نہ کیا تو صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج سے گریز نہیں کرینگے۔مظاہرین نے ایم این اے مہمند اور اسسٹنٹ کمشنر کے یقین دہانی پر روڈ کھول دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مہمند مائننگ ایسوسی ایشن، مہمند ماربل ٹرانسپورٹ اور ماربل انڈسٹریز یونین کے عہدیداروں حیات خان مہمند،حاجی جان شیر،شاکر حاجی،سول خان،ملک سلطان بائزئی، رفیع اللّٰہ،ملک ایاز خان صافی،شاہ خالد خان و دیگر احتجاجی مظاہرین سے خطاب کے دوران کہیں کہ منرل ڈیپارٹمنٹ نے یکدم ہمارے مشاورت کے بغیر تین ہزار ٹیکس کے بجائے پندرہ ہزار روپیہ کرکے ہمارے روزگار کو چھینے کی کوشش کی گئی۔جوکہ ہمارے ساتھ سراسر ظلم و نہ انصافی ہیں۔گزشتہ دس دنوں سے ہمارے ٹرانسپورٹ بند ماربل کان بند کارخانے بند ہزاروں لوگ بیروزگار ہوچکے ہیں۔مگر اعلیٰ حکام ٹس سے مس نہیں ہوتے۔اور ہم کو دن بہ دن بر طرف لیے جارہے ہیں۔انھوں نے وزیراعلی خیبرپختونخوا سے پوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور انھوں نے دھمکی دی کہ اگر ہمارے مسئلے کو فوری طور پر حل نہ کیا گیا تو ہزاروں لوگ صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا دینگے۔اور اس وقت تک جاری رہیگا جب تک ہمارے مسئلے کا حل نہیں نکالا ہو۔بعد میں ایم این اے مہمند ساجد خان مہمند نے مظاہرین سے کہا کہ ہم وزیراعلی حیبر پحتونخوا کو آپ کے مسئلے سے ضرور آگاہ کرینگے اور کوشش کرینگے کہ اس درپیش مسئلے کو افہام وتفہیم سے حل کردیں۔